فی تولہ سونے کی قیمت 1 لاکھ 13 ہزار 500 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

ملک بھر میں رواں ہفتے کے دوسرےکاروباری روز کے دوران فی تولہ سونے کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر 2250 روپے کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد سونے کی قیمت 1 لاکھ 13 ہزار500 روپے کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔


تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں سونا فی اونس 12 امریکی ڈالر مہنگا ہوا جس کے بعد عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت 1 ہزار 825 امریکی ڈالر ہو گئی۔

اُدھربین الاقوامی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہونے کے بعد ملکی صرافہ مارکیٹوں لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، حیدر آباد، سکھر، فیصل آباد، راولپنڈی سمیت دیگر جگہوں پر فی تولہ سونے کی قیمت میں 2ہزار 250 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد فی تولہ سونے کی کی نئی قیمت 1 لاکھ 13 ہزار 500 روپے ہو گئی ہے۔

13 ہزار 500 روپے ہو گئی ہے۔
دوسری طرف فی تولہ سونے کی طرح دس گرام سونے کی قیمت میں بھی بڑا اضافہ دیکھنے کو ملا، صرافہ مارکیٹوں میں دس گرام سونے کی قیمت ایک ہزار 929 روپے اضافے کے بعد 97 ہزار 308 روپے ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی سونے کی قیمت میں 1600 روپے کا اضافہ دیکھنے کو ملا تھا جس کے بعد فی تولہ سونے کی قیمت 1 لاکھ 11 ہزار 250 روپے ہو گئی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافے کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس وقت ملک میں اس قیمتی دھات کی قیمتیں تاریخ کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر ہیں۔
پاکستان میں ایک تولہ سونے کی قیمت اس وقت ایک لاکھ دس ہزار سے زائد تک جا پہنچی ہے۔ سونے کی قیمت میں بے تحاشا اضافے کا معاملہ صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی صورتحال کچھ ایسی ہی ہے اور سونے کی عالمی منڈی میں فی اونس قیمت اٹھارہ سو ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔
پاکستان اور عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں میں اضافہ اس وقت دیکھنے میں آ رہا ہے جب کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں معاشی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے مکمل لاک ڈاون اور سمارٹ لاک ڈاون کا نفاذ کیا گیا جس نے معیشت کو شدید متاثر کیا اور اس کے نتیجے میں بیروزگاری اور غربت میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پاکستان میں سونے کے کاروبار سے وابستہ افراد کے مطابق سونے کی قیمتوں میں اضافے کی اصل وجہ اس قیمتی دھات میں عالمی سطح پر بھاری سرمایہ کاری ہے، جسے موجودہ غیر یقینی معاشی صورت حال میں سب سے محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جا رہا ہے۔
ان کے مطابق دوسرے لفظوں میں ’سونے کی ذخیرہ اندوزی‘ عالمی اور مقامی سطح پر زور و شور سے جاری ہے جس نے اس کی قمیت میں بے پناہ اضافے کو جنم دیا ہے۔
پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافے کی شرح عالمی مارکیٹ سے بھی زیادہ ہے۔
احسن محنتی کے مطابق رواں برس کے پہلے چھ مہینوں میں عالمی سطح پر سونے کی قیمت میں 23 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اگر پاکستان میں ان چھ مہینوں میں سونے کی قیمت میں اضافے کا جائزہ لیا جائے تو یہ 34 فیصد ہے۔
انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر قیمت میں اضافے کے ساتھ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی نے مقامی سطح پر سونے کی قیمت کو بہت زیادہ بڑھا دیا ہے۔ ہمارے تجارتی خسارے اور ادائیگیوں میں عدم توازن کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور اس میں فی الحال کسی کمی کا کوئی امکان نہیں جس کی وجہ سے سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان دیکھنے میں آتا رہے گا۔
آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوی ایشن کے صدر حاجی ہارون رشید چاند کا کہنا ہے کہ اس وقت سونے کی عالمی قمیت فی اونس اٹھارہ سو ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں بہت سے ملک اور عالمی مالیاتی اداروں کا بھی سونے میں سرمایہ کاری کرنے کا امکان ہے۔ آنے والے چند مہینوں سونے کی عالمی سطح پر قیمت دو ہزار ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہے اور اسی بنیاد پر پاکستان میں بھی اس کی قیمت میں اضافہ ہو گا۔

Post a Comment

0 Comments

;